Shaz Malik

رحمٰن ہے رحیم خدا تو حسیب ہے

حمدِ باری تعالیٰ

رحمٰن ہے رحیم خدا تو حسیب ہے
شہہ رگ سے اپنے بندوں کے تو ہی قریب ہے

سانسوں پہ اختیار ہے دھڑکن پہ اختیار
کرتا ہے اپنے بندوں سے تو پیار بے شمار

دریا بہائے تو نے سمندر بہا دیے
اور آسماں پہ چاند ستارے سجا دیے

مٹی سے تو نے چاک پہ انساں بنا دیا
اشرف کے مرتبے سے اسے پھر سجا دیا

عقل و شعور قوتِ گویائی بخش دی
اور قیمتی سماعت و بینائی بخش دی

قاصر ہوں تیری شان میں لکھنے سے کچھ خدا
کردے تو مجھ کو حرف کی دولت حسیں عطا

کہتی رہوں میں نعت کے اشعار جھوم کر
طیبہ کی سرزمین کو پلکوں سے چوم کر

بندی ہے شاز کہنے کو ہرچند بے نشاں
کہتی ہے شعر اس لیے کہ تو ہے مہرباں

شاز ملک

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Picture of شاز ملک

شاز ملک

1974

سیالکوٹ

جائے پیدائش سیالکوٹ پاکستان حالیہ سکونت فرانس.

افسانہ نگار ناول نگار شاعرہ تصوف کے رنگ میں رچی بسی دیار غیر میں رہ کر بھی روایت سے جڑی ہوئی ہیں مجاز سے حقیقی کے سفرکو شاعری افسانوں اور ناول میں زیادہ اہمیت

Gallery

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *