Shaz Malik

حسرتِ وصل خال آنکھوں میں

حسرتِ وصل خال آنکھوں میں
لے کے آئی ملال آنکھوں میں

دھوپ چھاؤں کا اک عجب موسم
ہم نے دیکھا کمال آنکھوں میں

عکس اور آئینہ ملے جب تو
کھو گئے سب سوال آنکھوں میں

ضبط چھلکا تو ہم نے دیکھا پھر
دکھ کی لہروں کا جال آنکھوں میں

رنج و غم درد سسکیاں آنسو
گھر بناتے ہیں لال آنکھوں میں

وہ بدلتا گیا تھا پل پل میں
کیونکہ آیا تھا بال آنکھوں میں

ضبط کی شاز راہ پر چل کر
کٹ گئے ماہ و سال آنکھوں میں

شاز ملک

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *