Shaz Malik

رستا ملا ہے مجھ کو کٹھن جانتی ہوں میں

رستا ملا ہے مجھ کو کٹھن جانتی ہوں میں
سب سے الگ ہے میرا چلن جانتی ہوں میں

لمبی مسافتوں سے ملا کیا ہے آج تک
ساتھی ہے عمر بھر کی تھکن جانتی ہوں میں

شکوہ نہیں ہے تجھ سے مجھے ہم سفر مرے
لفظوں میں تیرے کیوں ہے چبھن جانتی ہوں میں

جب تک ہے جاں میں جاں میں رہوں اس سے باوفا
یہ چاہتا ہے مجھ سے وطن جانتی ہوں میں

سارا جہان بھول کہ بیٹھی ہوئی ہوں میں
کس کے خیال میں ہوں مگن جانتی ہوں میں

نفرت کی آندھیوں نے مسل دیں محبتیں
اجڑا ہے کیوں یہ دل کا چمن جانتی ہوں میں

لفظوں کی آریوں نے کیے دل میں چھید اُف
ہے زخم زخم دل کا بدن جانتی ہوں میں

رنج و الم کی دھوپ میں تپنے کے بعد جو
لاگی تھی دل میں ہائے لگن جانتی ہوں میں

لوگوں کا کیا ہے ،بات ہے اپنوں کی “شاز ” یہ
کیوں ہو رہی ہے مجھ سے جلن جانتی ہوں میں

شاز ملک

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *