Shaz Malik

زیف سید اور شاز ملک: دو ادبی جہتیں، ایک فکری ہم آہنگی

زیف سید اور شاز ملک اردو ادب کی دو ممتاز شخصیات ہیں جنہوں نے اپنے اپنے انداز میں ادب کو نئی وسعتیں عطا کی ہیں۔ ایک طرف زیف سید ہیں جنہوں نے اردو تنقید کو ارتقائی نظریہ کے تناظر میں دیکھتے ہوئے ایک بالکل نئی فکری راہ متعارف کروائی، اور دوسری طرف شاز ملک ہیں جو اپنی شاعری کے ذریعے انسانی جذبات، روحانیت، اور سماجی شعور کا نہایت مؤثر اظہار کرتی ہیں۔
زیف سید کی ادبی شناخت بنیادی طور پر ایک فکری نقاد کے طور پر قائم ہوئی ہے۔ ان کی کتاب “ارتقائی تنقید” اردو تنقید میں پہلی ایسی کوشش ہے جس میں ڈارون کے نظریۂ ارتقاء کو ادبی متون پر لاگو کیا گیا ہے۔ وہ ادب کو صرف جمالیاتی یا معاشرتی مظہر نہیں سمجھتے بلکہ انسانی جبلّتوں، ارتقائی رجحانات اور فطری انتخاب جیسے عوامل سے جوڑ کر دیکھتے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ ادب انسانی بقا اور ثقافتی ارتقاء کا آئینہ ہے۔ ان کے تنقیدی مضامین، افسانے، ناول اور تراجم سبھی میں ایک سائنسی، تجزیاتی اور فکری گہرائی نظر آتی ہے۔
دوسری جانب، شاز ملک ایک وجدانی، حساس اور فکری شاعرہ کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ ان کی شاعری جذبات، روحانی احساسات، اور کائناتی ہم آہنگی سے لبریز ہے۔ وہ نہ صرف خواتین، بچوں اور محروم طبقات کی ترجمان ہیں، بلکہ ان کی شاعری میں انسان دوستی، درد مندی اور ایک ایسی نرم آواز سنائی دیتی ہے جو قاری کے دل میں گھر کر جاتی ہے۔ شاز کے اشعار میں نہ صرف جذبوں کی شدت ہے بلکہ ایک لطیف روحانی لمس بھی ہے جو قاری کو اندر تک چھو لیتا ہے۔
جہاں زیف سید کی تحریریں قاری کو سوچنے پر مجبور کرتی ہیں، وہیں شاز ملک کا کلام قاری کو محسوس کرنے، محسوسات میں بہنے اور انسانیت سے جڑنے کی دعوت دیتا ہے۔ زیف سید کے ہاں سائنسی اصطلاحات، فکری استدلال اور منطق غالب ہے، جبکہ شاز کے ہاں جمالیات، موسیقیت، اور وجدانی اظہار اپنی مثال آپ ہیں۔
دونوں ادیب بین الاقوامی سطح پر اردو زبان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ زیف سید کے تراجم نے اردو قاری کو لاطینی امریکی ادب سے روشناس کرایا، تو شاز ملک کی شاعری نے پیرس جیسے شہر میں اردو کی خوشبو بکھیر دی۔
اگر ایک نے اردو تنقید کے دماغ کو جھنجھوڑا، تو دوسری نے اردو شاعری کے دل کو روشن کیا۔ ایک علم و منطق کا علمبردار ہے، تو دوسری وجدان و جذبے کی سفیر۔ دونوں نے اپنی اپنی راہ میں اردو ادب کو فکری وسعت دی ہے اور قاری کو ایک نیا زاویۂ نظر عطا کیا ہے۔
تبصرہ نگار
سید امتیاز کاظمی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Picture of شاز ملک

شاز ملک

1974

سیالکوٹ

جائے پیدائش سیالکوٹ پاکستان حالیہ سکونت فرانس.

افسانہ نگار ناول نگار شاعرہ تصوف کے رنگ میں رچی بسی دیار غیر میں رہ کر بھی روایت سے جڑی ہوئی ہیں مجاز سے حقیقی کے سفرکو شاعری افسانوں اور ناول میں زیادہ اہمیت

Gallery

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *