Shaz Malik

چاہت میں دل کا دامن جب تار تار دیکھا

چاہت میں دل کا دامن جب تار تار دیکھا
رستا وفا کا ہم نے تو خار زار دیکھا

تجھ سے بچھڑ کے سوچا کچھ تو سکون ہوگا
پل پل جدائی میں پر دل بے قرار دیکھا

کیسے تمہیں خبر ہو اس دل لگی کی جاناں
تم نے ہمارا کرنا کب انتظار دیکھا

الفت کے حاشیوں میں دل قید کر کے بولے
تم سا حسین دلبر کب ہم نے یار دیکھا

تیری نظر کا صاحب کیا یہ قصور کم ہے
تم نے نگاہ بھر کر یوں بار بار دیکھا

کانٹوں بھری زمیں پر ہم پھول بونے والے
ہم نے خزاں کو دیکھا بس پُر بہار دیکھا

محرم ہمیشہ میری اس روح کا تو ہی ہے
کیوں کے دکھا ہے تو ہی جب پرلے پار دیکھا

بکھری پڑی ہیں سوچیں احساس کی زمیں پر
اُس بے مہر پہ کر کے کیوں اعتبار دیکھا

آنکھوں کے کینوس پر تصویر اک بنا کر
اے شاز اس کو ہم نے بس بار بار دیکھا

شاز ملک

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Picture of شاز ملک

شاز ملک

1974

سیالکوٹ

جائے پیدائش سیالکوٹ پاکستان حالیہ سکونت فرانس.

افسانہ نگار ناول نگار شاعرہ تصوف کے رنگ میں رچی بسی دیار غیر میں رہ کر بھی روایت سے جڑی ہوئی ہیں مجاز سے حقیقی کے سفرکو شاعری افسانوں اور ناول میں زیادہ اہمیت

Gallery

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *