سیپ لہروں نے جب اچھالے کئی
سیپ لہروں نے جب اچھالے کئی دکھ سمندر نے پھر سنبھالے کئی عشق کے نام پر عداوت نے کاسہِ من میں درد ڈالے کئی بچ گئی اس لیے ترے غم سےیار رنج و غم اک دعا نے ٹالے کئی جب جدائی کا موڑ آیا تو لفظ ہونٹوں نے پھر سنبھالے کئی جسم اور روح کی […]
سیپ لہروں نے جب اچھالے کئی Read More »