Shaz Malik

shazmalik

ہم بھی کتنے عجیب سے ہیں ناں

نظم ہم بھی کتنے عجیب سے ہیں ناں لذتِ خواب کی تڑپ رکھ کر اپنی آنکھیں نچوڑ لیتے ہیں سرحدِ نیند پر اچانک ہی اپنی بینائی کے خزینے کو کرکے مصلوب ان اندھیروں میں بے سہارا سا چھوڑ دیتے ہیں منہ حقیقت سے موڑ لیتے ہیں ہم بھی کتنے عجیب سے ہیں ناں جو محبت […]

ہم بھی کتنے عجیب سے ہیں ناں Read More »

درد کے آئنے سے الجھی میں

درد کے آئنے سے الجھی میں ذات میں اپنے جب سے اتری میں جسم بوسیدہ سوختہ لب تھے عشق پہنا تو پھر سے نکھری میں عشق مجھ میں رہے سلامت بس دل کی چوکھٹ پہ آج بکھری میں ہجر کی جب شکن پڑی دل پر یار زنداں میں پھر سے اتری میں عشق تکمیل پائے

درد کے آئنے سے الجھی میں Read More »

درد کا رنگ کتنا گہرا ہے

درد کا رنگ کتنا گہرا ہے دل سمندر تو ذات صحرا ہے کھول دیتا ہے روح کی گرہیں لب پہ اک چپ کا جو یہ پہرہ ہے دھڑکنوں تم بتاؤ کچھ مجھ کو دل کی بستی میں کون ٹھہرا ہے میں تو کچھ بھی کہوں نہیں سنتا دل یہ بہرا تھا اور بہرا ہے بھید

درد کا رنگ کتنا گہرا ہے Read More »

صحرا نہیں لگا کبھی دریا نہیں لگا

صحرا نہیں لگا کبھی دریا نہیں لگا لیکن یہ عشق ہم کو تو اچھا نہیں لگا اس بار اس نے خون سے لکھا ہے خط مجھے اس بار مجھ کو دھوکا بھی دھوکا نہیں لگا کل رات عکس ابھرے تھے انجان سے مگر ان میں سے کوئی بھی تو انوکھا نہیں لگا کھینچے گئے ہیں

صحرا نہیں لگا کبھی دریا نہیں لگا Read More »

مٹی سے مکالمہ

مٹی سے مکالمہ آج عجیب سے احساس میں گھر کر جب میں نے اپنے لان کی مٹی کو ہاتھ میں پکڑا تو میرے اندر ایک لہرابھری کیونکہ میں بھی مٹی کی سرشت رکھتی ہوں مٹی کو میں نے غور سے دیکھا اور ربِ کریم سے دل میں دعا کی کہ مٹی مجھ سے کلام کرے

مٹی سے مکالمہ Read More »

حقیقت بنتے دیکھااس کو اپنی زندگانی میں

حقیقت بنتے دیکھااس کو اپنی زندگانی میں جو بچپن میں سنا تھا ہاۓ قصہ بے دھیانی میں جہاں الفاظ بن کر سانپ ڈس جائیں سماعت کو وہیں دم توڑ دیتی ہے محبت بے زبانی میں محبت کے تعلق کی کسے اب تک سمجھ آئی طلب کا کھیل ہے سارامحبت کا جوانی میں کہاں کب واسطہ

حقیقت بنتے دیکھااس کو اپنی زندگانی میں Read More »

رستا ملا ہے مجھ کو کٹھن جانتی ہوں میں

رستا ملا ہے مجھ کو کٹھن جانتی ہوں میںسب سے الگ ہے میرا چلن جانتی ہوں میں لمبی مسافتوں سے ملا کیا ہے آج تکساتھی ہے عمر بھر کی تھکن جانتی ہوں میں شکوہ نہیں ہے تجھ سے مجھے ہم سفر مرےلفظوں میں تیرے کیوں ہے چبھن جانتی ہوں میں جب تک ہے جاں میں

رستا ملا ہے مجھ کو کٹھن جانتی ہوں میں Read More »

چاہت میں دل کا دامن جب تار تار دیکھا

چاہت میں دل کا دامن جب تار تار دیکھا رستا وفا کا ہم نے تو خار زار دیکھا تجھ سے بچھڑ کے سوچا کچھ تو سکون ہوگا پل پل جدائی میں پر دل بے قرار دیکھا کیسے تمہیں خبر ہو اس دل لگی کی جاناں تم نے ہمارا کرنا کب انتظار دیکھا الفت کے حاشیوں

چاہت میں دل کا دامن جب تار تار دیکھا Read More »