Shaz Malik

shazmalik

کبھی تعبیر ہو جاؤں کبھی تفسیر ہو جاؤں

کبھی تعبیر ہو جاؤں کبھی تفسیر ہو جاؤں وہ جب سوچے میں کاغذ پر کہیں تحریر ہو جاؤں تری ان پتلیوں کے پار بس میری ہی مورت ہو تو دیکھے خواب میں اس خواب کی تعبیر ہو جاؤں اگر میں ٹوٹ کر بکھروں کہیں دل کے محلے میں سمیٹے تو مجھے اور پھر سے میں

کبھی تعبیر ہو جاؤں کبھی تفسیر ہو جاؤں Read More »