کبھی تعبیر ہو جاؤں کبھی تفسیر ہو جاؤں
کبھی تعبیر ہو جاؤں کبھی تفسیر ہو جاؤں وہ جب سوچے میں کاغذ پر کہیں تحریر ہو جاؤں تری ان پتلیوں کے پار بس میری ہی مورت ہو تو دیکھے خواب میں اس خواب کی تعبیر ہو جاؤں اگر میں ٹوٹ کر بکھروں کہیں دل کے محلے میں سمیٹے تو مجھے اور پھر سے میں
کبھی تعبیر ہو جاؤں کبھی تفسیر ہو جاؤں Read More »