درد کی راگنی بھی اف اللہ
کیا کہیں زنگی بھی اف اللہ
ہائے ان کا شہد بھرا لہجہ
اور پھر دل کشی بھی اف اللہ
آڑ میں چپ کی بات کرتے ہیں
ان کی یہ خامشی بھی اف اللہ
رنج و غم درد سسکیاں آنسو
اف غمِ عاشقی بھی اف اللہ
ٹوٹ جاتا ہے شاز پل بھر میں
دل کی یہ نازکی بھی اف اللہ